مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے دارالحکومت تہران میں نماز جمعہ آیت اللہ سید احمد خاتمی کی امامت میں منعقد ہوئی ہوئی، جس میں لاکھوں مؤمنین نے شرکت کی۔ نماز جمعہ کے خطیب نے ویانا مذاکرات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران بارہا ایٹمی ہتھیار بنانے کی تردید کرچکا ہے، ایٹمی ہتھیار ایران کی اسٹریٹیجک دفاعی پالیسی کا حصہ نہیں ہیں۔ ایران کے خلاف تمام ایٹمی اور غیر ایٹمی پابندیوں کا خاتمہ ضروری ہے۔
خطیب جمعہ نے آزادی بیان کے بارے میں امریکہ اور مغربی ممالک کی متضاد اور دوگانہ پالیسی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اگر مغربی ممالک میں کوئي ہولوکاسٹ کے بارے میں بات کرتا ہے تو اسے گرفتار کرلیا چاتا ہے ۔ ہولوکاسٹ کے بارے میں بات کرنا مغربی ممالک میں آزادی بیان نہیں ہے لیکن اگر کوئی قرآن مجید کی توہین کرتا ہے تو اسے وہ آزادی بیان قراردیتے ہیں، انھوں نے کہا کہ سویڈن میں قرآن مجید کی توہین کے واقعہ کی ہم شدید مذمت کرتے ہیں ۔
خطیب جمعہ نے عالمی یوم قدس کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ عالمی یوم قدس حضرت امام خمینی (رہ) کی ایک اہم یادگار ہے عالمی یوم قدس کو حضرت امام خمینی(رہ) نے فلسطینی عوام کے ساتھ ہمدردی ، حمایت اور یکجہتی کے طور پرمنانے کا حکم دیا اور یہ دن ہرسال عالم اسلام میں فلسطینیوں کی حمایت اور اسرائیل کی مخالفت میں منایا جاتا ہے اور اس سال بھی یہ دن مذہبی جوش و جذبے اور انسانی و اخلاقی ہمدردی کے ولولے کے ساتھ منایا جائےگا۔ اسرائيل آج بھی فلسطینیوں کو ان کے گھروں سے باہر کرکے ان کی جگہ صہیونیوں کی بستیاں آباد کررہا ہے۔ اسرائیل کا وجود امریکی سامراجی سازش کا حصہ ہے۔
خطیب جمعہ نے طبس میں امریکی حملے کی ناکامی کی سالگرہ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اللہ تعالی کے گرد و غبار نے ایران کے خلاف امریکہ کے ایک بہت بڑے حملے کو ناکام بنادیا ہے اور اللہ تعالی نے ایران کے خلاف امریکہ کی ہر سازش کو ناکام بنایا ہے۔
تہران کے خطیب جمعہ نے افغانستان کے مختلف شہروں میں مسجدوں اور اسکولوں پر مسلسل حملوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ مسجدوں اور اسکولوں پر حملوں میں مسلمان نہیں بلکہ امریکی دہشت گرد ملوث ہیں۔ افغانستان میں آج بھی امریکہ داعش دہشت گرد تنظیم کی بھر پور حمایت کررہا ہے۔ آیت اللہ سید احمد خاتمی نے کہا کہ افغانستان کے شہریوں کی جان و مال و آبرو کی حفاظت طالبان کی عبوری حکومت کی ذمہ داری ہے ۔ طالبان کو اپنی اس ذمہ داری پر عمل کرنا چاہیے اور اپنے شہریوں کی جان و مال کی حفاظت کو یقینی بنانا چاہیے۔ مسجدوں اور مقدس مقامات پر حملوں میں ملوث دہشت گردوں کو قرار واقعی سزا دینی چاہیے۔ خطیب جمعہ نے کہا کہ بعض سامراجی طاقتیں اور ان کے ایجنٹ ایران اور افغانستان کی دو قوموں کے درمیان اختلافات پیدا کرنے کی کوشش کررہے ہیں لیکن ایران اور افغانستان کے غیورعوام آگاہ اور بیدار ہیں اور وہ سامراجی طاقتوں کی اس گھناؤنی کوشش کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔
آپ کا تبصرہ